Adeeba Riyaz

Add To collaction

مجبوریوں کے قیدی

ہو تم مجبوریوں میں قید اور خود کو آزاد کہتے ہو
خود ہو ماتحت مجبوریوں کے اور خود کو سالار کہتے ہو
رہتے ہو کچھ یوں مجبوریوں میں قید کہ خود کو بھول جاتے ہو
آتا ہے جب اپنا آپ ياد تو پوتوں کو جھول رہے ہوتے ہو
مقید ہو تم مجبوریوں کے قفس میں کچھ یوں
کہ خود کو یاد کرنے میں لگ جاتے ہے تمہیں برسوں
ہوتے ہے کچھ خاص ہی لوگ جو جیتے ہے خود کے لئے
وہ بھی ہوتے ہے مجبور مگر خود کو یاد کرنے کے لئے
زندگی نہیں ہے فقط جینا مجبوریوں میں
اصل مزا تو تب ہے جب جیو خود کی شادمانیوں کے لئے
ہو تم مجبوریوں میں قید اور خود کو آزاد کہتے ہو
خود ہو ماتحت مجبوریوں کے اور خود کو سالار کہتے ہو

   20
13 Comments

Seema Priyadarshini sahay

01-Oct-2021 09:17 PM

So nice

Reply

prashant pandey

17-Sep-2021 12:07 AM

👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

Reply

Rakhi mishra

10-Sep-2021 01:21 PM

💜💜💜💜💜

Reply